فلسطینی قومی حکومت اور لیبر یونین کے درمیان مذاکرات کے بعد غزہ کی پٹی کے تمام ملازمین کے لیے کم سے کم اجرت 1200 شیکل مقرر کی گئی ہے۔ یہ اجرت غزہ کی پٹی میں اس سے قبل قائم ہونے والی اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی حکومت کے دور میں بھرتی ہونے والے ملازمین کو بھی ادا کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق غزہ لیبر یونین کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ یہ ایک درمیانہ حل ہے کہ سابقہ حکومت کے تمام ملازمین کو ماہانہ بارہ سو شیکل تنخواہ ادا کی جائے گی۔ اس پر حکومت اور لیبر یونین دونوں نے اتفاق کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تنخواہوں کے نئے فارمولے سے 18000 ملازمین مستفید ہوں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی حکومت اور لیبر یونین کے درمیان غزہ کی پٹی کے ملازمین کی تنخواہوں، سابقہ واجبات کی ادائیگی اور بنکوں کے منافع کے حصول کے حوالے سے طویل اور گہرے مذاکرات ہوئے ہیں۔ طویل بات چیت کے بعد ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر واجبات کی ادائیگی کا مسئلہ حل کرلیا گیا ہے۔