اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی برائے پناہ گزین ’’اونروا‘‘ کی جانب سے جاری ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ
نومبر کے وسط میں فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں قابض اسرائیلی فوج کی یلغار کے نتیجے میں کم سے کم 120 مکانات مکمل طور پر زمین ہوس پوگئے ہیں جبکہ نو ہزار مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں اونروا کے مقامی سربراہ انجینئیر منیر منا نے میڈیا کو بتایا کہ صہیونی فوج کی جارحیت کے دوران بھی امدادی اداروں کے کارکنوں نے متاثرہ شہریوں کی بحالی کا سلسلہ جاری رکھا تھا جبکہ جنگ بندی معاہدے کے بعد تیزی سے تعمیر نوکا آغاز کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مکانات سے محروم ہونے والے فلسطینیوں کو سردی کے موسم میں جلد از جلد مکانات کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے اور عالمی برادری کو ہمارے ساتھ کھل کر تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں’’اونروا ‘‘ کے زیراہتمام مجموعیی طور پر 35 امدادی کمیٹیاں کام کر رہی ہیں، جو دن رات فلسطینیوں کی مدد اور ان کی بحالی میں سرگرم ہیں۔ایک سوال کے جواب میں اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کے اہلکار کا کہنا تھا کہ وہ مختلف دیگر تنظیموں کے تعاون سے غزہ کی پٹی میں مکانوں سے محروم ہونے والے شہریوں کو گھرکرائے پر حاصل کرنے کے لیے فی خاندان 1500 ڈالرز کی رقم فراہم کر رہے ہیں۔ جب تک ان کے اپنے مکانات کی تعمیر مکمل نہیں کرلی جاتی وہ کرائے کے مکانوں ہی میں رہیں گے۔خیال رہے کہ وسط نومبر میں غزہ کی پٹی پراسرائیلی فوج کے حملوں میں کم سے 200 فلسطینی شہید اور 1500 زخمی ہو گئے تھے۔ جبکہ جارحیت میں فلسطینیوں کا بے پناہ مالی نقصان بھی ہوا۔