اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی ایمن اطبیش 28 فروری کے بعد سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آج ان کی بھوک ہڑتال کو 107دن بیت چکے ہیں۔ طویل بھوک ہڑتال کے باعث ایمن اطبیش کی حالت نہایت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انتظامی حراست میں رکھے گئے فلسطینی شہری ایمن اطبیش نے اپنی بلا جواز گرفتاری اور بغیر کسی الزام کے حراست میں رکھنے کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی۔ بھوک ہڑتال کے باعث وہ نحیف اور کمزور ہو چکے ہیں لیکن انہوں نے رہائی یا تا دم مرگ بھوک ہڑتال کا عزم ظاہر کیاہے۔
اطبیش کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث متعدد مرتبہ وہ عارضہ قلب سے بھی گذرے ہیں۔ اہل خانہ کو خدشہ ہے کہ کسی بھی وقت اطبیش کی حرکت قلب بند ہو سکتی ہے۔
خیال رہے کہ ایمن اطبیش کو ماضی میں اسرائیلی فوج نے کم سےکم پانچ مرتبہ گرفتار کیا اور انہوں نے کئی کئی ماہ طویل قیدیں کاٹیں۔ تین مرتبہ انہوں نے بھوک ہڑتال کی اور موجودہ بھوک ہڑتال ان کی طویل ترین ہڑتال قراردی جا رہی ہے۔ اس وقت انہیں آساف ھروفیہ اسپتال میں رکھا گیا ہے جہاں نام نہاد قصاب یہودی ڈاکٹر علاج کی آڑ میں اسیر پرتشدد کرتے ہیں۔ اس سے پچھلی ایک بھوک ہڑتال 105 دن تک جاری رہی تھی جس میں کے بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔
بھوک ہڑتالی اسیر کو سانس کی تکلیف کے علاوہ معدے اور جگر کی بیماری بھی لاحق ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین