(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کر کے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تسلط کے منصوبے پر دنیا بھر سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ عالمی برادری نے اس اشتعال انگیز تجویز کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کے لیے انتہائی تباہ کن ثابت ہو گا۔ مختلف ممالک نے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے اور ان کے حقوق سلب کرنے کے اس منصوبے کو مسترد کیا ہے۔
برطانیہ
برطانوی وزیر خارجہ، ڈیوڈ لیمی، نے یوکرین کے دورے کے دوران ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین میں رہنے اور اپنے وطن میں خوشحال زندگی گزارنے کا حق دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیشہ سے ہمارا موقف یہ رہا ہے کہ ہمیں دو ریاستوں کا حل دیکھنا چاہیے، اور فلسطینیوں کو غزہ اور مغربی کنارے میں اپنے آبائی وطن میں رہتے ہوئے خوشحال زندگی گزارنی چاہیے۔”
فرانس
فرانسیسی وزارت خارجہ نے غزہ کی آبادی کی جبری نقل مکانی کی سخت مخالفت کی۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام فلسطینیوں کی جائز امنگوں پر حملہ ہوگا اور نہ صرف خطے کی سلامتی کو غیر مستحکم کرے گا بلکہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی بھی ثابت ہوگا۔
ترکیہ
ترک وزیر خارجہ، ہاکان فیدان، نے اس تجویز کو "مضحکہ خیز اور بے معنی” قرار دیا اور کہا کہ نہ ترکیہ اور نہ ہی خطے کے دیگر ممالک اس کو قبول کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے حقوق کو نظرانداز کرنے والا کوئی بھی منصوبہ تنازعات کو مزید بڑھا دے گا۔ ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر، نعمان قرتولموس، نے کہا کہ ٹرمپ کا اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا استقبال "انسانیت کے ضمیر پر ایک گہرے زخم” کی مانند ہے۔
چین
چین نے غزہ کی پٹی کی آبادی کی جبری نقل مکانی کی مخالفت کی اور فلسطینی ریاست کے قیام کی کوششوں کو تیز کرنے پر زور دیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان، لن جیان، نے کہا کہ بیجنگ کو امید ہے کہ تمام فریقین غزہ میں جنگ بندی کے بعد فلسطین کے مسئلے کا سیاسی تصفیہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر کریں گے۔
روس
کریملن کے ترجمان، دمتری پیسکوف، نے کہا کہ روس کا ماننا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن کا قیام صرف دو ریاستی حل کی بنیاد پر ہی ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کی تجویز کے باوجود عرب ممالک اس خیال کو قبول نہیں کرتے۔
اس کے علاوہ اسکاٹ لینڈ اور یورپی یونین سمیت پورے عالم اسلام نے بھی فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اور غزہ پر قبضے کے ٹرمپ کے منصوبے کو سختی سے مسترد کیا ہے۔ عالمی سطح پر اس منصوبے کی مخالفت میں اضافہ ہو رہا ہے، کیونکہ اس سے نہ صرف فلسطینیوں کے حقوق کو نقصان پہنچے گا بلکہ خطے میں مزید کشیدگی اور عدم استحکام بھی پیدا ہو گا۔