(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی حکام نے غزہ کے رہائشیوں کو خوشخبری سناتے ہوئے آگاہ کیا ہے کہ غزہ میں پینے کے صاف پانی کا بحران اس سال کے اختتام تک ختم ہوجائے گا۔
غزہ میں واٹر اتھارٹی کے سربراہ مازن غنيم نے اپنے جاری بیان میں بتایا ہے کہ کویت اور اسلامی ترقیاتی بینک کے تعاون سے ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والا ڈی سالینیشن پلانٹ کی تکیمل کے بعد غزہ میں صاف پینے کے پانی کا بحران بہت حد تک ختم ہوجائیگا۔
انھوں نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی غیر قانونی ناکہ بندی کے باعث اس کی تکمیل میں تین سال کا عرصہ لگا، انھوں نے بتایا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے غزہ کے دولاکھ رہائیشوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ممکن ہوسکے گی
منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ صاف پانی کا یہ پلانٹ آئندہ تین ماہ میں شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی شروع کردے گا، اس منصوبے کو کامیابی اور صاف پانی کی بلا تعطل فراہمی کیلئے بجلی کے موثر نظام سے جوڑا جارہا ہے تاکہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی میں خلل پیدا ناہو۔