مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق العالیہ بن صالح ولد حننا کی تقریب نکاح کل 14 اگست کو نواکشوط شہر کی جامع مسجد ابن عباس میں ہوئی جہاں دلہا اور دلہن کے عزیزو اقارب اور دیگر شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ تقریب نکاح میں لڑکی نے خود ہی اعلان کیا کہ اس کا حق مہر غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور وہاں کے مظلوم شہریوں کے لیے عطیہ کردیا جائے۔ اس موقع پر مظلوم فلسطینی عوام کی آزادی کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
خیال رہے کہ حق مہر کی رقم اہالیان غزہ کے لیے عطیہ کرنے والی موریتانوی دوشیزہ کے والد صالح ولد حننا "تبدیلی” پارٹی کے سربراہ ہیں۔ ان کی جماعت مصر کی اخوان المسلمون اور فلسطین کی حماس کی ہم خیال سمجھی جاتی ہے۔ گذشتہ روز ان کی بیٹی کی شادی کی تقریب نہایت سادگی سے ساتھ انجام پائی، انہوں نے یہ ایک سال قبل مصر میں رابعہ العدویہ گراؤنڈ میں مصری فوج کے ہاتھوں اخوان المسلمون کے کارکنوں کے وحشیانہ قتل عام کی یاد میں اپنی بیٹی کی شادی کی تقریب کو سادہ رکھا تھا