مغربی یورپ کے ملک لکسمبرگ نے فلسطین کے جنگ سے تباہ حال علاقے غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کا عمل تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے عالمی امدادی اداروں سے غزہ کی تعمیر کے لیے کیے گئے وعدے پورے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق لکسمبرگ کے وزیرخارجہ یان اسلبورن گذشتہ روز غہزہ کی پٹی پہنچے تھے جہاں انہوں نے جنگ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ بعد ازاں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ غزہ کا دورہ کرنے کے بعد مجھے یہاں کے حالات دیکھ کر بہت دکھ ہوا ہے۔ غزہ میں حقیقی معنوں میں ایک المیہ رونما ہوا ہے۔ اس سے نکلنے کے لیے تعمیر نو کے کام میں مزی تیزی لانے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے عوام کو بہتر زندگی گذارنے، بچوں کو تعلیم کے حصول اور تشدد کے بغیر امن کے ساتھ رہنے کا حق حاصل ہے۔ ان کا ملک غزہ کی پٹی میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو جاری رکھے گا اور ساتھ ہی عالمی برداری سے زور دے گا کہ وہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے فنڈز جاری کرنے کے کیے گئے وعدے پورے کرے۔
خیال رہے کہ لکسمبرگ کے وزیرخارجہ اسلبورن اتوار کو مغربی کنارے سے ہوتے ہوئے ایریز گذرگاہ سے غزہ پہنچے تھے جہاں انہوں نے اقوام متحدہ کے مندوبین اور فلسطینی قومی حکومت کے اہلکاروں سے بھی ملاقات کی۔
اسلبورن نے امداد دینے والے عالمی اداروں اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے اپنی جانب سے کیے گئے امداد کے وعدے پورے کریں۔
خیال رہے کہ سنہ 2014 ء کے وسط میں غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیل کی وحشیانہ جنگ کے نتیجے میں 12 ہزار مکان کلی جب کہ 1 لاکھ 60 ہزار مکانات جزوی طور پرمتاثر ہوئےتھے۔ ان میں 66 ہزار مکانات ناقابل رہائش ہوگئے تھے۔