فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] کے زیراہتمام ایک بڑے جلسہ عام میں لاکھوں فلسطینیوں نے حماس کے پرچم تلے صہیونی فوجی قبضے کے خلاف اور فلسطین کی آزادی کے لیے مسلح جدوجہد کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے زیراہتمام وسطی غزہ میں السرایہ گراؤنڈ میں "وفاء وثبات” کے عنوان سے منعقدہ جلسہ عام میں لاکھوں افراد شریک تھے۔ شرکاء نے حماس کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ صبح ہی سے شہریوں کی بڑی تعداد گراؤنڈ میں جمع ہونا شروع ہو گئی تھی۔ پینڈال اسرائیل مردہ باد، آزادی کے لیے مسلح جہاد جاری رکھنے او صہیونی ریاست کے ساتھ مذاکرات مخالف نعروں سے گونجتا رہا۔
اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی دشمن اور اس کے عالمی پٹھو فلسطینیوں کی آزادی کی تحریک کچلنے کی گھناؤنی سازش کے ساتھ ساتھ غزہ کے عوام کو کم ہمت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن غزہ کے عوام دشمن اور اس کے آلہ کاروں کی سازشوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔
فلسطینی تجزیہ نگار ڈاکٹر عبدالستارقاسم نے کہا کہ "الوفاء وثبات” جلسہ عام صہیونی دشمن اور پوری دنیا کے لیے ایک واضح پیغام ہےکہ فلسطینیوں میں جذبہ حریت اور مزاحمت کی چنگاری اب بھی روشن ہے۔
فلسطینیوں نے دنیا کو بتا دیا ہے کہ وہ صہیونی دشمن کی جارحیت اور فلسطینیوں کی حقوق تلفی کسی قیمت پر قبول نہیں کریں گے۔ جب تک اسرائیل فلسطینیوں کے حقوق طاقت کے ذریعے دبائے رکھے گا فلسطینی مسلح جدوجہد جاری رکھیں گے۔
فلسطینی مورخ ڈاکٹر محمد جوادی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں حماس نے اپنی عوامی طاقت کا مظاہرہ کر کے ان تمام سازشی قوتوں کو بتا دیا ہے کہ حماس کمزور نہیں ہوئی ہے۔ فلسطینی عوام اب بھی حماس کی پشت پر کھڑے ہیں اور جماعت کے خلاف اندرون اور بیرون ملک سے ہونے والی کسی بھی سازش کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ اردن میں اخوان المسلمون کے رہ نما نے کہا کہ عالمی برادری کی توجہ غزہ کی پٹی کے محصورین سے ہٹ گئی تھی۔ حماس کے زیراہتمام ہونے والے بڑے جلسہ عام نے عالمی برادری کی توجہ ایک مرتبہ پھر محصورین غزہ کی جانب مبذول کی ہے۔
لندن کے ایک تھینک ٹینک کے ڈائریکٹر عزام التمیمی نے حماس کے زیراہتمام اجتماع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے جلسے عوام کا مورال اور ان کے حوصلے بلند کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ حماس نے غزہ کی پٹی میں جس عظیم الشان عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے اس سے فلسطینیوں کے حوصلے اور عزم وثبات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
فلسطینی وزیرداخلہ فتحی حماد کا کہنا ہے کہ حماس کا عظیم الشان اجتماع مسلح مزاحمت کے حق میں عوام کا ریفرنڈم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے طاقت کے استعمال سے فلسطینی مزاحمتی قیادت کو چن چن کر ختم کرنے کی کوشش کی لیکن آج صہیونی دشمن کو ہم یہ پیغام دے رہے ہیں کہ اگر وہ ایک مزاحمت کار کو شہید کرے گا تو اس کی جگہ دسیوں اور مجاہد کھڑ ہو جائیں گے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین