• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعہ 23 مئی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

فلسطینی سیاسی جماعتوں نے ’’رفح گذرگاہ‘‘ سے اہلکار ہٹانے کا فیصلہ قومی دشمنی قرار دیا

منگل 08-01-2019
in خاص خبریں, غزہ
0
فلسطینی سیاسی جماعتوں  نے ’’رفح گذرگاہ‘‘ سے اہلکار ہٹانے کا فیصلہ قومی دشمنی قرار دیا
0
SHARES
0
VIEWS

غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین کی سرکردہ سیاسی جماعتوں اور مذہبی تحریکوں نے صدر عباس کے حکم پر رفح گذرگاہ سےسرکاری اہلکار ہٹائے جانے کا فیصلہ قومی دشمنی پرمبنی قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔ رد عمل میں فلسطینی جماعتوں کا کہنا ہے کہ صدر عباس نے رفح گذرگاہ سے اہلکار ہٹا کر مصر اور فلسطینی قوم کی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین کی مذہبی اور سیاسی جماعتوں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)، اسلامی جہاد، عوامی محاذ برآئے آزادی فلسطین اور دیگر جماعتوں نے کہاہے کہ رفح گذرگاہ سے اہلکار ہٹانے کے فیصلے سے فلسطینیوں میں اختلافات کی خلیج مزید گہری ہوگی۔

حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر عباس فلسطینی قوم کو آپس میں لڑانے کے ساتھ ساتھ قومی سلامتی کے لیے مسائل پیدا کررہےہیں۔ انہوں نے رفح گذرگاہ سے اہلکار ہٹانےکا حکم دے کر ایک بارپھر یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ غزہ کے دوملین عوام کو ایک نئی آزمائش میں ڈالنا چاہتے ہیں۔ انہیں فلسطینی قوم کے حقوق اور مسائل سے کوئی سروکار نہیں بلکہ وہ فلسطینی قوم کے لیے مسائل پیدا کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز فلسطینی اتھارٹی نے اپنے ملازمین کو حکم دیا تھا کہ وہ غزہ پٹی اور مصر کے درمیان رفح کی سرحدی گزر گاہ سے ہٹ جائیں تا کہ غزہ پٹی سے باہر نکلنے کا مرکزی راستہ عملی طور پر بند ہو جائے۔

فلسطینی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز سامنے آنے والا یہ فیصلہ حماس کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کی کارروائیوں کو سبوتاژ کرنے اور اس کے بعض اہل کاروں کو یرغمال بنانے کے جواب میں کیا گیا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی میں شہری امور کی جنرل کمیٹی کے مطابق ’’حماس تنظیم داخلی طور پر انقسام پر عمل پیرا رہی اور ہمارے اہل کاروں کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ بن گئی۔ لہٰذا ہم نے رفح کی گزرگاہ پر کام کرنے والے فلسطینی اتھارٹی کے تمام ملازمین کو پیر کی صبح سے ہٹا لینے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا مصر کی حکومت حماس کو اس گزر گاہ کے انتظامی امور سنبھالنے کی اجازت دے گی یا نہیں۔ قاہرہ کی جانب سے ابھی تک اس صورت حال پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔

واضح رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے ملازمین کو 2017 میں مصر کے توسط سے اسرائیل اور مصر کے ساتھ غزہ پٹی کی سرحدی گزر گاہوں پر بھیجا گیا تھا۔

دوسری جانب حماس تنظیم کے ترجمان فوزی برہوم نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ یہ اقدام فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے غزہ کے لوگوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا تسلسل اور غزہ پٹی کو وطن سے علیٰحدہ کرنے اور عوام کے مسائل میں اضافے کے لیے انارکی پھیلانے کی کوشش ہے۔ ترجمان کے مطابق اس طرح کے ’’نیچ اور سطحی‘‘ اقدامات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ فلسطینی اتھارٹی (صدر محمود عباس) ذہنی دیوالیہ پن کی کس سطح پر پہنچ چکی ہے۔

Tags: اسلامی جہادحماسرفحغزہفلسطینفلسطینی اتھارٹیقومی سلامتیمحمود عباسمصریرغمال
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.