رام اللہ(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)فلسطینی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت فلسطینی قومی سلامتی و خود مختاری کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے مقبوضہ فلسطین میں تعینات امریکی سفیر کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں مقدمہ دائر کرنے پر غور کر رہی ہے۔
روزنامہ قدس کے مطابق فلسطینی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت فلسطینی قومی سلامتی و خود مختاری کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے مقبوضہ فلسطین میں تعینات امریکی سفیر کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں مقدمہ دائر کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق فلسطینی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں مقبوضہ فلسطین میں تعینات امریکی سفیر "ڈیوڈ فرائیڈمین” کے اس بےبنیاد دعوے پر مبنی بیان کہ اسرائیل کو حق حاصل ہے کہ وہ مغربی کنارے کے بعض علاقوں کو اپنے ساتھ ملحق کر لے، کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے تمام تر امریکی حکومتوں کی اسرائیل اور اس کی استعماری و توسیع پسندانہ پالیسیوں کی حمایت پر مشتمل جانبدارانہ سیاست قرار دیا ہے۔ فلسطینی وزارت خارجہ کے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ یہودی بستیوں میں مقیم امریکی سفیر "ڈیوڈ فرائیڈمین” کا یہ اظہار خیال اس کے اور یہودی بستیوں میں مقیم اس کے ہم منصب اور امریکی یونیفارم میں ملبوس دوسرے یہودی باشندوں کے اعتقادات کو کھل کر ظاہر کرتا ہے۔
ہماری وزارت خاجہ "ڈیوڈ فرائیڈمین” کے اس نسل پرستانہ بیانات پر بین الاقوامی عدالت میں مقدمہ دائر کرنے پر غور کر رہی ہے، کیونکہ وہ اپنی نسل پرستانہ سوچ کو دوسروں پر تھونپنے کے لئے کوشش کرنے اور مختلف اقدامات اٹھانے کے مرتکب ہوئے ہیں، جبکہ یہی مسئلہ اس شخص کی طرف سے خطے کی امن و سلامتی کو لاحق خطرے اور فلسطینی قوم کو مختلف قسم کی سازشوں کا شکار بنانے کی اُس کی کوششوں سے پردہ بھی اٹھاتا ہے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں تعینات امریکی سفیر "ڈیوڈ فرائیڈمین” نے "نیویارک ٹائمز” نامی امریکی اخبار کو دیئے گئے اپنے آخری بیان میں کہا تھا کہ بعید نہیں کہ مغربی کنارے کے علاقے کو، جہاں فلسطینی اپنی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں، اسرائیل اپنے ساتھ ملحق کر لے۔ "ڈیوڈ فرائیڈمین” کا کہنا تھا کہ کچھ مخصوص حالات میں اسرائیل کو یہ حق حاصل ہے کہ مغربی کنارے کے بعض علاقوں پر اپنا قبضہ برقرار رکھے، البتہ نہ ہی تمام علاقوں پر۔