ذرائع انرجی اور قدرتی وسائل کے حکام کا کہنا ہے کہ رفح کراسنگ کے ذریعے آنے والی مصری ایندھن کی وصولی اور استعمال کے لیے تمام تکنیکی امور پر کام مکمل ہو چکا ہے۔
مصر کے ساتھ معاہدے کے بعد کئی ہفتوں سے ایندھن اور بجلی کی کمی کے شکار غزہ کے بجلی گھر کا دوبارہ کام شروع کر دے گیا۔
محکمہ انرجی کے میڈیا ڈائریکٹر احمد ابو العمرین نے بدھ کے روز اپنے بیان میں بتایا کہ مصر کے ساتھ واقع رفح کی سرحدات پر واقع کراسنگ سے آنے والے وفد کے استقبال کی تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مصری حکومت قیدیوں کے مسائل کا مداوا جلد از جلد کریں گع۔
ابوالعمرین نے مصر سے آنے والے ایندھن کی آمد میں تاخیر کی وجہ کے متعلق پوچھے گئے سوال پر بتایا کہ اس بارے میں ان کے پاس معلومات نہیں، یہ سوال مصر سے کیا جانا چاہیے جس کے متعلق ہمیں امید ہے کہ وہ اب سرعت رفتاری سے غزہ کو ایندھن فراہم کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ غزہ کے بجلی گھر میں ایک جنریٹر چل رہا ہے اس کو انتہائی قلیل مقدار میں ایندھن فراہم کیا جاتا رہے گا تاہم جیسے ہی مصر سے کیے گئے معاہدے تکے تحت تیل غزہ پہنچے گا غزہ میں بجلی کا بحران ختم ہو جائے گا۔ قبل ازیں پیر کی شام غزہ میں محکمہ برقیات نے اعلان کیا تھا کہ اس کا مصر کے ساتھ بجلی گھروں میں استعمال کے لیے مصر سے پٹرول کی درآمد کا معاہدہ ہو گیا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ میں گزشتہ کئی ہفتوں سے آئل کی کمی کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں کمی کے سبب شدید بحران کی کیفیت ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین