مصر کی منظم مذہبی اور سیاسی جماعت اخوان المسلمون نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے امریکا کی مدد سے ہو رہے ہیں۔
جماعت کا کہنا ہے کہ امریکا فلسطینی بچوں ، عورتوں اور دیگر بے گناہ شہریوں کےقتل عام میں صہیونیوں کے پشت پناہی کر رہا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اخوان المسلمون کے قاہرہ میں مرکزی دفترسے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی شہرغزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے تازہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو امریکا کے دورے سے واپس پہنچے ہی۔وہ امریکا اس لیے گئے تھے تاکہ فلسطینیوں کےخلاف امریکا کی مزید مادی اور معنوی مدد حاصل کریں۔
امریکی صدر نے اپنے "لے پالک” کو فلسطینیوں کےخلاف طاقت کے استعمال کی ہرممکن معاونت کی یقین دہانی کرائی ہے جس کے بعد اسرائیلیوں کے تکبر اور غرور میں مزید کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔یہ غرور اور تکبر اس وقت فلسطینیوں کےخلاف وحشیانہ طاقت کے استعمال کا باعث بن گیا ہے۔اسرائیلی فوج فضائی اور زمینی حملوں میں غزہ کے اسکولوں، گھروں اور اسپتالوں کو نشانہ بنا رہا ہے جس میں بے گناہ بچے، عورتیں اور دیگرعام شہری شہید ہو رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی نہ صرف امن کے دشمن ہیں بلکہ وہ روئے زمین پر ہر قسم کی زندگی اور انسانیت کے دشمن ہیں۔ دوسروں کا قتل ان کےعقیدے اور مذہب کا لازمہ ہے۔ خطے میں بدامنی کو ہوا دینا ان کی سب سے بڑی خواہش اور کوشش ہے اور اپنے وجود کو قائم رکھنے کے لیے اس نے اپنے ناطے دنیا کی سپرپاور کے ساتھ جوڑے ہوئے ہیں۔ بدقسمتی سے یورپ اور عالمی انسانی حقوق کی اندھی تنظیمیں فلسطینیوں کے حقوق کے بجائے صہیونی ظالموں کو مظلوم قرار دیتی ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین