(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) وزارت اوقاف نےوضاحت کی ہے کہ غزہ کی پٹی میں مساجد کو دوبارہ کھولنے کا ایک مکمل منصوبہ تیار کیا ہے جس میں اتفاق رائے سےکرائسس سیل کے جاری کردہ فیصلے پر عمل در آمد کیا جائے گا۔
مقبوضہ فلسطین کے متنازع علاقے غزہ کی پٹی میں عالمی وباء کورونا وائرس کےباعث پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مساجدکو غیر معینہ مدت تک بند رکھنے کےبعد دوبارہ کھولے جانے کے حوالے سے گردش کرتی خبروں کی حقیقت واضح کرتے ہوئے وزارت اوقاف اور مذہبی امور کے ترجمان عادل الہور نے تصدیق کی ہے کہ وزارت نے پٹی میں مساجد کو دوبارہ کھولنے کا ایک مکمل منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے ۔
ان کےبیان کے مطابق مہینے کے ابتدائی پہلے ہفتے میں کرائسس سیل کے تیار کردہ منصوبے کے تحت مساجدمیں قائم کمیٹیوں کو دوبارہ فعال کرتے ہوئے انہیں نمازیوں کے داخلے اور خارجی انتظامات کا کام سونپا گیا ہے جس کے ذریعے اس بات کو یقینی بنانا ہےکہ مسجد کے اندر رہتے ہوئے نمازیوں کو تمام احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرایا جائے ۔
منصوبے میں مساجد کی صفائی کو جراثیم کش مہلول سے یقینی بناتے ہوئے نماز کے دوران مساجد کے اندر نمازیوں کے درمیان مناسب فاصلے کے لیے مقامات پر نشانات مقرر کیے جائیں گے۔
عادل الہور نےمساجد میں قرآن پاک پڑھنے کے حوالے سے بیان میں کہا ہے کہ عوام کے لیے مساجد میں رکھے گئے قرآن مجید پڑھنا ممکن نہیں ہوگا تاہم ذاتی قرآن کے استعمال پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔