غزہ(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)فلسطین کی وزارت صحت کی جانب سے موصول اطلاعات کے مطابق محصور غزہ کے "حق واپسی "کے پُرامن مظاہرین پر قابض صیہونی فوج کی جانب سے وحشیانہ فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید چار بچوں اور امداد ی کارکن سمیت 30افراد زخمی ہوگئے
1948سے فلسطین پر اسرائیل کے غیرقانونی قبضے کے خلاف گزشتہ 13سال سے محصور غزہ کے شہریوں کا 30مارچ 2018 سے شروع ہونے والی "حق واپسی "پر امن احتجاج جاری ہے ،صیہونی فوج کی جانب سے پر امن مظاہرین پر روزانہ کا بنیا دپر قتل عام کیا جارہا ہے ،گزشتہ ایک سال سے جاری پر امن احتجاج میں صیہونی افواج نے اب تک 313 فلسطینیوں کو شہید اور 31 ہزار افراد کو شدید زخمی کیا ہے ۔
گزشتہ روز بھی مظاہرین کو صیہونی اسنائپرز نے اپنی بربریت کا نشانہ بناتے ہوئے 24 سالہ نوجوان عبداللہ کو شہید اور 4 بچوں اور امدادی کاررکن سمیت 30افراد کو زخمی کردیا ۔اسرائیلی فوج کی جانب سے دانستہ طورپر مظاہرین کے سر اور گھٹنوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔
وزارت صحت کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ "حق واپسی ” کے پُرامن احتجاجی مظاہرے کے دوران اب تک صیہونی افواج نے 122 مظاہرین کی کی ٹانگوں کو دانستہ نشانہ بنایا جارہا ہے جس میں معذور ہونے والوں میں 20 بچے بھی شامل ہیں جن کی عمر 18 سال سے بھی کم ہیں۔