محاصرہ زدہ فلسطینی شہرغزہ میں مجاہدین اور صہیونی فوج کے درمیان سیز فائر سمجھوتے کے باوجود قابض فوج کی دراندازی اور بمباری بدستور جاری ہیں۔ منگل کوعلی الصباح غزہ کے جنوبی علاقے خان یونس کے مشرقی ریجن سے اسرائیلی فوج ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کی معیت میں شہر کے اندر داخل ہوئی۔ دراندازی کی کوشش کے دوران صہیونی توپخانے نے گولہ باری بھی کی تاہم اس سے کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔غزہ سے مقامی ذرائع نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کی 14 بکتر بند گاڑیاں اور متعدد ٹینک گولے برساتے ہوئے مشرقی خان یونس میں خزاعہ کے مقام سے شہر میں داخل ہوئے۔ فوجی گاڑیاں حفاظتی باڑ سے تقریباً 100 میٹر اندر گھس آئیں اور وہاں کئی اہداف کو نشانہ بنایا۔ یہودی فوجیوں کی ایک گشتی پارٹی کے خزاعہ شہداء اسکول کے قریب مارچ سے سکول کے بچوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔خیال رہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فوج کے درمیان نومبر میں طے پائے فائر بندی معاہدے کے بعد غزہ میں قابض فوج کی یہ تیسری دراندازی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین