قومی کمیٹی برائے انسداد محاصرہ غزہ کے سربراہ رکن پارلیمان جمال خضری نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے لیے ’’وفاء اسیران‘‘ معاہدے کے بعد اب غزہ کا محاصرہ بھی ختم کر دے۔ انہوں نے عالمی برادری سے غزہ کی تعمیر نو کے وعدے پر عمل درآمد کی اپیل بھی کی۔
غزہ کے محاصرے کے خلاف بنائی گئی فلسطینی کمیٹی کے سربراہ نے اپنے بیان میں عالمی برادری کو اسرائیل کی جانب سے دسمبر 1998ء میں غزہ پر مسلط کردہ 23 روزہ جنگ میں ہونے والی تباہی کے بعد تعمیر نو کا وعدہ یاد دلایا۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ کو تین سال بیت گئے تاہم اب تک عالمی برادری کے وعدے پر عملدرآمد نہ ہو سکا ہے۔
ان کا کہنا تھا اب اسرائیل کے پاس غزہ کا محاصرہ مکمل طور پر ختم کرنے کے سوا کوئی راستہ باقی نہیں رہا۔ اسے ہر قسم کی اشیاء کے غزہ میں داخلے کی اجازت دینا ہوگی۔