کل جمعہ کے روز غزہ میں قائم مصری سفارت خانے کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور دھرنا دیا۔ بعد ازاں مظاہرین نے وہیں پر نماز جمعہ بھی ادا کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر مصری حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ القسام کو دہشت گرد قرار دینے کے عدالتی فیصلے کو مسترد کردے۔ مظاہرین نے مصری عدالت کے فیصلے کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔
اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے مصری حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عدالت کی جانب سے القسام پر پابندیوں کا فیصلہ مسترد کردے کیونکہ القسام کا مصر کے اندورونی معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ القسام بریگیڈ مسلم امہ کی شرف اور اس کی عزت وقار کی علامت ہے۔ اسے دہشت گرد قرار دینا اسرائیل کو خوش کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصری عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ اس نے قومی مفاد کی خاطر القسام کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔ میں استفسار کرتا ہوں کہ اپنے بھائیوں کو قومی مفادات کی خاطر دشمن قرار دینے کا آخر کیا جواز ہے۔ اپنوں کے لیے زمین تنگ کرنا قومی مفاد نہیں بلکہ بدنیتی ہے۔ اس وقت غزہ کی پٹی کے عوام پر مسلط اسرائیلی پابندیوں کے خاتمے کی اشدت ضرورت ہے۔ مصری عدالت کی طرف سے القسام بریگیڈ پر پابندی عاید کرکے فلسطینی عوام کو مزید مشکلات میں ڈالنے کی کوشش کی گئی۔
خیال رہے کہ حال ہی میں مصر کی ایک ماتحت عدالت نے القسام بریگیڈ کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اس پر پابندیاں عاید کردی تھیں۔ القسام بریگیڈ اور حماس نے مصری عدالت کا فیصلہ اسرائیل نوازی پر مبنی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین