(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کے حکومتی میڈیا دفتر نے تصدیق کی ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی جاری نسل کشی کی کارروائیوں میں شہید ہونے والے صحافیوں کی کل تعداد دو سو چون ہو گئی ہے۔ یہ اعلان صحافی سامی داؤد اور یحییٰ محمد برزق کی شہادت کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد کیا گیا۔
جاری کردہ تفصیلات کے مطابق شہید صحافی سامی داؤد مرئیہ روافد چینل سے منسلک تھے جبکہ شہید صحافی یحییٰ محمد برزق مختلف میڈیا اداروں کے ساتھ کام کر رہے تھے۔
دفتر نے اپنے بیان میں قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے صحافیوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنانے، قتل کرنے اور منظم طریقے سے اغوا کے بعد قتل کرنے کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ بیان میں عالمی صحافتی تنظیموں خصوصاً انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس، عرب جرنلسٹس یونین اور دیگر عالمی صحافتی اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے خلاف کیے جانے والے ان منظم جرائم کی مذمت کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس اجتماعی نسل کشی کے جرم میں قابض اسرائیل کے ساتھ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک، بشمول برطانیہ، جرمنی اور فرانس، بھی برابر کے ذمہ دار ہیں۔ ان تمام ممالک کو صحافیوں کے قتل ِعام اور انسانیت کے خلاف ہونے والے مظالم کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
دفتر نے عالمی برادری، بین الاقوامی تنظیموں اور صحافتی اداروں سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ ان جرائم کے خلاف اپنی آواز اٹھائیں قابض اسرائیل کو عالمی عدالتوں میں لانے کے لیے قانونی اقدامات کریں اور ان وحشیانہ کارروائیوں کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔
بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ اس اجتماعی قتلِ عام کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر دباؤ ڈالا جائے اور غزہ میں صحافیوں و میڈیا کے عملے کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں تاکہ ان کے قتل اور اغوا کا سلسلہ روکا جا سکے۔