متحدہ عرب امارات کی رفاہی تنظیم” یو اے ای بزنس کمیٹی” نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں کے دوران جزوی اور کلی طورپرتباہ ہونے والی یونیورسٹیوں کی تعمیرکے مختلف منصوبوں پرکام شروع کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق کمیٹی نے اسلامک ترقیاتی بنک کے تعاون سے تعمیراتی منصوبوں پرکام شروع کیا ہے، جس پر1٫7 ملین ڈالرکا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت غزہ اقصیٰ یونیورسٹی، اسلامی یونیورسٹی، القدس اوپن یونیورسٹی، جامعہ الازھر، کالج آف سائنس اینڈ ایپلائیڈ پروفیشنل، سائنس وٹیکنالوجی کالج خان یونس اورسوشل سائنسز کالج رفح کی تعمیرو مرمت شامل ہے۔ دوسری جانب متحدہ عرب امارات کی کمیٹی کےڈائریکٹرعماد الحداد نے غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے زیرانتظام تعلیمی اداروں کی تعمیرومرمت کا یہ منصوبہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد منصوبہ ہے جس سے اسلامی ترقیاتی بنک، متحدہ عرب امارات کی مختلف مخیرتنظیموں اور فلسطین کےاہل خیر حضرات کا تعاون حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی تمام ترمشکلات اوررکاوٹوں کی پرواہ کیے بغیرمنصوبے کوحتمی شکل دینے کی کوشش کرے گی اورمنصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے درکارہرقسم کی ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ الحداد کا کہناتھا کہ کمیٹی تباہ شدہ تعلیمی اداروں کی تعمیرومرمت کے ساتھ ساتھ ان میں زیر تعلیم طلبہ وطالبات کی بنیادی ضروریات کتب، فرنجیراورلیبارٹریوں سے متعلق سامان بھی فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کےآغازسے قبل کمیٹی نے اس پراٹھنے والے اخراجات کا مکمل تخمینہ لگایااوراس کے بعد اس پرکام شروع کیا ہے۔ کمیٹی کے لگائے گئے اندازے کے مطابق کھڑکیوں اور دروازوں سمیت مختلف مقامات کے لیے3000 مربع میٹرکا شیشہ درکارہے۔ طلبہ کی ضروریات کے پیش نظرگذشتہ دو روز میں 260 کمپیوٹر، درجنوں پرنٹر، سکینر، ایل سی ڈیز اور فیکس مشینیں منگائی گئی ہیں۔ جبکہ یونیورسٹیوں کے دفاتر کے لیے دیگر1000 قسم کی اشیاء جلد حاصل کرلی جائیں گی۔ علاوہ ازیں آئندہ چند روزمیں لیبارٹریوں میں استعمال ہونے والے سامان کی 1100 اقسام بھی منگائی جارہی ہیں۔ الحداد نے کہا کہ وہ تعمیرومرمت کے منصوبے کوتین سے چھ ماہ کےاندر پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوںنے غزہ میں حماس کی حکومت کی جانب سے بھرپورتعاون پرحکومت کا شکریہ ادا کیا۔