فلسطینی محصور شہرغزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جانب سے مسلط معاشی ناکہ بندی اور اس کے نتیجےمیں پیدا ہونے والے توانائی کے بحران پر اقوام متحدہ کے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے خبردار کیا ہے کہ محصور شہر میں بجلی اور ایندھن کی فوری فراہمی نہ بنائی گئی تو شہر میں کوئی بڑا انسانی المیہ رونما ہو سکتا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کی ادارہ برائے انسانی حقوق کے رابطہ کار برائے فلسطین ماکسویل گیلارڈ نے غزہ کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران اور اس سے پیدا ہونے والے شہریوں کے مسائل کے حجم کا جائزہ لیا ہے۔ وہ اس نتیجے تک پہنچے ہیں کہ شہر میں توانائی بالخصوص بجلی اور ایندھن کی سپلائی معطل رہی توکسی بھی وقت شہر میں انسانی المیہ رونما ہو سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے اہلکار نے غزہ کی پٹی میں بجلی کی بندش پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ شہر میں گھنٹوں تک بجلی معطل رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گو کہ پچھلے کئی سال سے غزہ کی پٹی میں بنیادی ضرورت کی اشیاء کا بحران پیدا ہوتا رہا ہے لیکن غزہ کی پٹی میں بجلی کا تازہ بحران زیادہ خطرناک اور شہریوں کے لیے پریشان کن ہے۔
یو این اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ غزہ کے اسپتالوں میں صورت حال زیادہ پیچیدہ ہے جہاں مریضوں کو فوری علاج معالجے کے لیے درکار روشنی اور بجلی کی سہولت میسر نہیں ہے۔ بجلی کی عدم فراہمی کے نتیجے میں سیکڑوں مریضوں کی زندگیاں بھی خطرے میں ہیں۔ کاروبار زندگی درہم برہم ہو چکا ہے اور شہریوں میں نفسیاتی مسائل بڑھ رہے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین