(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) انسانی حقوق کی فلسطینی تنظیم ’’الضمیر‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں امریکہ اور قابض اسرائیل کی جانب سے قائم کردہ امدادی مراکز کے قریب سے چون فلسطینی شہری لاپتہ ہو چکے ہیں جن کے بارے میں کوئی اطلاع دستیاب نہیں۔ یہ تمام افراد امداد حاصل کرنے کی غرض سے ان مراکز پر گئے تھے لیکن اس کے بعد واپس نہیں لوٹے۔
تنظیم نے زور دے کر کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے نہ تو ان افراد کی گرفتاری ظاہر کی ہے اور نہ ہی ان کی شہادت کا اعلان کیا ہے اور نہ ہی ان کی لاشیں واپس کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ الضمیر نے اس مجرمانہ خاموشی کو عالمی انسانی حقوق کے منہ پر طمانچہ قرار دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں امدادی مراکز کے قریب سے لاپتہ ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تنظیم کے مطابق بعض صورتوں میں قابض سفاک ظالم صہیونی بلڈوزر لاشوں کو بھی کچل کر مٹی میں ملا دیتے ہیں۔ الضمیر نے خبردار کیا کہ جب تک امداد کی تقسیم کا کوئی محفوظ اور منصفانہ نظام قائم نہیں ہوتا امداد کے منتظر مزید فلسطینی صہیونی نشانے پر رہیں گے۔
غزہ کی وزارت ِصحت کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں امداد کے منتظر شہریوں پر صہیونی حملوں میں پینسٹھ فلسطینی شہید اور پانچ سو گیارہ زخمی ہوئے ہیں۔ اس طرح روٹی کے حصول کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد چودہ سو ستاسی ہو گئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد دس ہزار پانچ سو اٹھہترسے تجاوز کر گئی ہے۔