غزہ محاصرے کے خلاف قائم عوامی کمیٹی کے سربراہ اور ممبر پارلیمان جمال الخضری نے اعلان کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں غزہ محاصرے کو ختم کرنے کے لئے عوامی تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
خضری نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ یہ تقریبات فریڈم فلوٹیلا پر ہونے والے حملے کو چار سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقد کی جائیں گی۔ غزہ محاصرے کو توڑنے کے لئے آنے والے فلوٹیلا پر اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں 9 افراد شہید جبکہ 26 زخمی ہوگئے تھے۔
خضری کا کہنا تھا کہ ان تقریبات کا انعقاد کئی عرب، اسلامی اور غیر ممالک میں کیا جائے گا اور ان تقریبا کا عنوان ہوگا،” غزہ اور فلسطین کی آزادی۔”
اس موقع پر ایک دستخط شدہ پٹیشن اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بین کی مون، سیکیورٹی کونسل کے ممبران، یورپی یونین اور پارلیمنٹ، عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نبیل العربی اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل ایاد مدنی کو پیش کی جائے گی۔
خضری کے مطابق اسرائیلی صیہونی منصوبوں کا مقصد مقبوضہ بیت االمقدس اور مغربی کنارے میں یہودی بستیاں قائم کرنا ہے اور اس کے علاوہ 1948 کے مقبوضہ علاقوں میں مقیم فلسطینیوں کو بے گھر کرنا ہے تاکہ صیہونی ریاست کے قیام میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جاسکیں۔
خضری کا کہنا تھا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ غزہ کی تمام کمرشل کراسنگز کو کھول دیا جائے اور غزہ اور مغربی کنارے کو ملانے والا ایک راستہ قائم کرلیا جائے اور اس کے علاوہ غزہ انٹرنیشنل ائیرپورٹ اور غزہ بندرگار کی تعمیر کر لی جائے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین