مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ جنوبی غزہ میں رفح کے مقام پر گذشتہ رات پیش آیا۔ ابتدائی تحقیقات سےپتا چلا ہے کہ ذہنی مریض وائل محمود ابو نحلہ نامی ایک شخص نے گذشتہ روز ایک خنجر اور تیل کا ایک کنستر خرید کیا اور رات کو اپنے پورے خاندان کو خود کش کارروائی میں ہلاک کرنے کی کوشش کی۔ وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق ملزم نے پہلے اپنی والدہ اور بہن کو تیز دھارآلے سے قتل کیا اور اس کے بعد خود کو اور پورے گھر کو تیل چھڑک کرآگ لگا دی۔
پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ مرکزاطلاعات فلسطین کو موصولہ اطلاعات میں پتا چلا ہے کہ 35 سالہ کانوں سے بہرے نفسیاتی مریض وائل ابو نحلہ نے اپنی 73 سالہ بوڑھی والدہ اور 55 سالہ بہن کو قتل کیا۔ اس کے بعد پورے گھرمیں تیل چھڑک کراسے آگ لگادی۔ آگ نے چند منٹ میں چار منزلہ پوری عمارت کواپنی لپیٹ میں لے لیا۔
پولیس کے مطابق مکان کو آگ لگنے سے دو شیر خواروں سمیت پانچ بچے بری طرح جھلس گئے اور ان کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔ انہیں فوری طورپر اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں وہ سب انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیرعلاج ہیں۔ پڑوس میں رہنے والا ایک شہری دفاع کا کارکن آگ بجھانے کی کوشش کے دوران زخمی ہوا۔
المناک واقعہ دانستہ کارروائی
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ملزم کی مقتول والدہ اور بہن کے جسم پر تیز دھارآلے کے پے درپے وار کے زخموں کے واضح نشانات موجود ہیں۔ مبینہ طورپر خود کشی کرنے والے شخص کی لاش بری طرح جھلس چکی ہے اور زخمی پانچ بچوں میں سے دو کی شیرخواروں کی حالت شدید خطرے میں ہے۔
مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ قاتل کی والدہ بڑھاپے کی وجہ سے چلنے پھرنے سے قاصرتھی اور جب کہ قاتل اور اس کی بہن دونوں قوت سماعت سے محروم تھے۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ واقعہ ایک دانستہ کارروائی معلوم ہوتی ہے کیونکہ اب تک جتنی تحقیقات سامنے آئی ہیں ان سے پتا چلتا ہے کہ ایک نفسیاتی مریض نے ارادی طورپراپنی ماں اور بہن کوقتل کرکے پورے خاندان کو نذرآتش کرنے کی کوشش کی تھی۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ مرنے والے تینوں افراد کی نعشیں ابو یوسف النجار اسپتال منتقل کی گئی ہیں جہاں ان کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین