فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں قابض صہیونی حکومت کی طرف سے مسلط معاشی پابندیوں نے ہر شعبہ زندگی کو بری طرح متاثرکیا ہے۔ اقتصادی پابندیوں کے نتیجے میں بجلی کا بدترین بحران جنم لے رہا ہے۔
جس کے باعث فلسطینی گھروں میں روشنی کے لیے پرانے طریقے کی شمعیں روشن کرنے پرمجبور ہیں، لیکن یہ شمعیں گھروں میں روشنی کا سامان کرنے کے باعث کئی خاندانوں کے چراغ گل کرچکی ہیں۔ رواں سال کے پچھلے نو ماہ کے دوران غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کے باعث شمعیں روشن کرنے سے گھروں میں ہونے والی آتش زدگیوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور مجموعی طورپر 31 ایسے ہولناک واقعات پیش
آچکے ہیں۔ ان وقعات میں کم سے کم پانچ بچے بھی شہید ہوچکے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں فائر بریگیڈ کے ڈائریکٹر کیپٹن جمال سحویل نے بتایا کہ معاشی ناکہ بندی کے باعث غزہ کی پٹی میں ایندھن کی شدید قلت رہتی ہے۔ رات کے وقت شہری اندھیرے کا مقابلہ کرنے کے لیے روایتی شمع روشن کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن یہ شمعیں گھروں میں آتش زدگی کا باعث بن رہی ہیں۔ پچھلے چند ماہ کے دوران بجلی کے بحران نے اکتیس ایسے واقعات کو جنم دیا جن کے نتیجے میں پانچ بچے شہید اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے جبکہ آتش زدگی کے باعث گھروں کا لاکھوں کا قیمتی سامان جل کر راکھ ہو گیا۔
جمال سحویل نے بتایا کہ حال ہی میں ایسے دو واقعات رونما ہوچکے ہیں، جن میں تین بچوں کی جانیں چلی گئیں۔ ایک تازہ واقعے میں البغدادی خاندان کا ایک بچہ اوراتش زدگی کے باعث موقع پر دم توڑ گیا، کچھ ہی روز کے بعد جل کر زخمی ہونے والی اس کی ہمشیرہ بھی جاں بر نہ ہوسکی اور وہ بھی اپنے شہید بھائی سے جا ملی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین