عرب ممالک کی مشترکہ پارلیمنٹ کا ایک سرکردہ وفد جمعرات کی شام فلسطینی محصور شہرغزہ کی پٹی میں پہنچا ہے جہاں مہمان وفد کا فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر اور دیگر اراکین پارلیمان نے استقبال کیا۔
عرب پارلیمانی وفد کی آمد کا مقصد محصور شہر غزہ کی پٹی کی اسرائیل کی جانب سے مسلط سیاسی تنہائی ختم کرنا اور معاشی بحران میں مدد کے لیے حالات کا جائزہ لینا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عرب پارلیمنٹ کے بیس اراکین اور مختلف عرب خبررساں اداروں کے نامہ نگاروں پر مشتمل وفد کے سربراہ شیخ عبدالقادر السماری نے ایک نیوز کانفرنس میں اپنی آمد کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ عرب اراکین پارلیمان کے دورہ غزہ کا مقصد محاصرہ زدہ شہر کی معاشی ناکہ بندی توڑنا اور اس کی سیاسی تنہائی ختم کرنا ہے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عرب پارلیمنٹ کے عہدیدار نے کہا کہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی اور اس کی سیاسی تنہائی کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے مسلم امہ اور عالمی ضمیر کو بیدار کرنا ہو گا۔
اس موقع پر فلسطینی مجلس قانون ساز کے قائم مقام اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے عرب اراکین پارلیمان کی آمد اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی توڑنے کے لیے مدد کی فراہمی کا شکریہ ادا کیا۔
ڈاکٹر عبدالقادر السماری نے کہا کہ ان کے دروہ غزہ کا مقصد فلسطینی مظلوم عوام کو یہ یقین دلانا ہے کہ وہ تنہا نہیں ہیں بلکہ پوری مسلم امہ اور عالمی برادری ان کے ساتھ ہے۔ نیز مسئلہ فلسطین مسلم امہ کے دلوں میں ابھی تک زندہ ہے”۔ انہوں نے فلسطینیوں کے درمیان مفاہمت کی کوششوں کی تعریف کی اور حماس اور فتح سمیت تمام دھڑوں پر زور دیا کہ وہ بیرونی دباؤ کو نظرانداز کرتے ہوئے قومی مفاد میں ایک ہو جائیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین