طاہر نونو نے ذرائع ابلاغ کے لیے جاری اپنے بیان، جس کی ایک کاپی ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بھی موصول ہوئی، میں کہا کہ طیب عبد الرحیم نے یہ بیان قومی مفاد کو چھوڑ کر صرف پارٹی کے انتہائی محدود مفاد کے لیے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے خفیہ ہاتھ ہیں جو غزہ کی فلسطینی حکومت کے مصر سے تعلقات کو خراب کرنے اور غزہ کو دی گئی مصری سہولیات ختم کرنے کے درپے ہیں۔
قبل ازیں طیب عبد الرحیم نے ہفتے کی شام بیان دیا تھا کہ مغربی کنارے کی فلسطینی اتھارٹی لگ بھگ 12 کلومیٹر پر مشتمل غزہ اور مصر کی سرحد پر فلسطینیوں کی جانب سے زیر زمین کھودی گئی سرنگوں کو ختم کرنے کے لیے مصر کی بھرپور مدد کریگی۔ عبد الرحیم کا کہنا تھا کہ ان سرنگوں کی وجہ سے غزہ میں فلسطینی تقسیم میں اضافہ ہوا ہے۔ ان کے بہ قول سرنگوں کی وجہ سے فلسطینی وحدت کے ساتھ ساتھ مصر کی سکیورٹی بھی خطرے میں پڑ چکی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین