صیہونی فوج نے غزہ کے ساتھ موجود فوجی مورچوں پر درجنوں فوجی گاڑیاں، ڈھیروں اسلحہ اور فوجی ساز و سامان پہنچا دیا ہے۔ اسرائیل کے ان اقداامات سے غزہ پر ایک نئے فوجی آپریشن کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔
اسی دوران سینکڑوں فلسطینی مزاحمت کاروں نے کسی بھی ممکنہ اسرائیلی جارحیت کی صورت میں اس کا جواب دینے کے لئے مورچے سنبھال لئے ہیں۔
اسرائیلی افواج اور مزاحمت کاروں کے درمیان غزہ کی سرحد پر ایک نئی سرد جنگ شروع ہوگئی ہے جو کہ جنوب میں رفح سے شروع ہو کر شمال میں بیت حانون میں تقریبا 40 کلومیٹر کے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لئے ہے۔
ایک فیلڈ مشاہدہ کار نے قدس پریس کو بتایا کہ "جمعہ کی دوپہر سے غزہ کی مشرقی سرحد پر صیہونی فوج کی عجیب اور غیر معمولی نقل و حرکت دیکھنے میں آرہی ہے۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ غزہ شہر کے جنوب مشرق میں واقع قصبے جوہر ال دک کے مشرق میں اسرائیلی فوجی گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہورہی ہے۔
صیہونی فوجی ٹرکوں نے اب تک اس جگہ پر ساٹھ سے زائد ٹینک پہنچا دئیے ہیں اس کے علاوہ بھاری تعداد میں اسلحہ اور آرٹلری کے گولے بھی موقع پر پہنچا دئیے گئے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل شاید جلد ہی غزہ پر فوجی آپریشن کے ذریعے سے چڑھائی شروع کردے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین