غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) غزہ کی پٹی میں جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کی وحشیانہ اور بلا اشتعال گولہ باری کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرنے والی 43 سالہ فلسطینی خاتون امل مصطفیٰ الترامسی کو سپرد خاک کردیا گیا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق شہیدہ الترامسی کی نماز جنازہ اور تدفین میں ہزاروں شہری اس کے گھر پرجمع ہو گئے تھے۔
شہیدہ کے جنازے کا جلوس غزہ میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس سے چلا۔ ہزاروں شہریوں نے شہیدہ کے جنازے کو کندھا دینے کی کوشش کی۔ شہیدہ کا جسد خاکی الشیخ رضوان کالونی میں اس کے گھر پرلایا گیا جہاں سے اسے کالونی کی مسجد الرضوان میں پہنچایا گیا۔ مسجد کے میدان میں شہیدہ کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔
نماز جنازہ میں فلسطینی مزاحمتی، قومی، مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے قائدین نے بھی شرکت کی۔ شہیدہ کے جنازے میں شرکت کرنے والوں میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں ہونے والے حق واپسی مظاہروں کے دوران فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ کے ساتھ ساتھ بھاری توپ خانے سے حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں ایک خاتون شہید اور 25 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔