فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں کے سمندر میں مچھلیوں کے شکار میں مصروف دو ماہی گیروں کو اسرائیلی فوجیوں نے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ دونوں ماہی گیروں کی کشتیاں اور دیگر سامان بھی ضبط کرلیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں ماہی گیریونین کے عہدیدار نزار عیاش نے بتایا کہ سوموار کی شام اسرائیلی فوجیوں ںےدو فلسطینی ماہی گیروں کو اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ سمندر میں مچھلیوں کا شکار کررہے تھے۔انہوں نے بتایا کہ دونوں فلسطینیوں کو حراست میں لینے کےبعد ایک فوجی کشتی میں ڈالا اور ان کی کشیتوں کو بھی فوجی کشیتوں کے ساتھ باندھنے کے بعد شمالی غزہ کے قریب اسدود بندرگاہ کی جانب سے لے گئے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی کے شہریوں بالخصوص ماہی گیروں کو قابض صہیونی فوجیوں کی جانب سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آئے روز اسرائیلی فوجی ماہی گیروں پر اندھا دھند فائرنگ کرکے انہیں شہید اور زخمی کرتے ہیں۔
ایک سال قبل مصرکی ثالثی کے تحت طے پائے جنگ بندی معاہدے میں اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے شہریوں کو چھ میل سمندر میں مچھلیاں پکڑنے کی اجازت دی تھی مگر عملا انہیں تین میل سے بھی آگے نہیں جانے دیا جاتا۔