(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی پارلیمنٹ کی رکن کا کہنا ہے کہ صیہونی دشمن کے مظالم کے خلاف استقامت سے کھڑے ہیں ہمیں یقین ہے کہ شہداء کا لہو اور قوم کی قربانیاں رائیگانہیں جائیں گی۔
فلسطین فاؤنڈیشن کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر صیہونیزم کے خلاف اور صیہونیزم کی تباہ کاریوں کو دنیا کے سامنے لانے کیلئے منعقدہ ویڈیو کانفرنس کےانعقاد کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے شہری اس وقت انتہائی بدترین صورت حال سے دوچار ہیں قابض صیہونی ریاست فلسطینیوں پر مظالم جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ چھوٹے سے شہر جس میں گنجان آبادی ہے اس کے شہریوں کو غیر قانونی محاصرے میں رکھا ہوا ہے ، صیہونی دشمن نے فلسطین کی 60 فیصد سے زائد زمین پر غیر قانونی طورپر قبضہ کیا ہوا ہے اور فلسطینیوں کو ان ہی کے وطن سے بے دخل کیا جارہا ہے جبکہ صیہونی دشمن کھلے عام مسلمانوں کے مقدس ترین شہر مقبوضہ بیت المقدس کی تاریخ کو مسخ کرنے اور اس کو یہودیانے کیلئے ہر سطح کے انتقامی حربے استعمال کررہے ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ قابض ریاست نے 60 فیصد فلسطین پر اپنا مکمل قبضہ جمایا ہوا ہے جبکہ بقایا 40 فیصد جو مسلمانوں کے پاس ہے یعنی مقبوضہ بیت المقدس اس میں رہنے والے فلسطینیوں کو روزانہ نت نئے انتقامی حربوں کا سامنا کرنا پڑاہے جس کے باعث ان کی زندگی ان کے اپنی ہی وطن میں اجیرن کردی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صیہونی مظالم فلسطینیوں پر سات دہائیوں سے جاری ہیں لیکن امریکی انتظامیہ کے زیر سرپرستی صدی کی ڈیل منصوبے کے اعلان کے بعد سے اسرائیلی مظالم میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ صیہونی دشمن کے خلاف مزاحمت کرنے کی پاداش میں غزہ کو گزشتہ 14 سالوں سے غیر قانونی معاشی ناکہ بندی کا سامنا ہے جس کے باعث غزہ میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ہم صیہونی ریاست کے ہر ظلم اور جبر کے جواب میں صبر اور استقامت سے کھڑے ہیں جس کی ہم بھاری قیمت چکا رہے ہیں تاہم ہمیں یقین ہے شہداء کا لہو اور قوم کی قربانیاں رائیگانہیں جائیں گی