(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے غزہ کے شمالی علاقے میں تین مزید فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کرلیا ہے۔
غاصب صیہونی ریاست کے ذرائع ابلاغ کے مطابق، فوجی ایک ٹینک پر نصب بم کے پھٹنے سے مارے گئے، جبکہ تین دیگر زخمی ہوئے۔ اسرائیلی میڈیا نے یہ بھی تسلیم کیا کہ جبالیا، بیت حانون، اور بیت لاہیا کے شمالی علاقوں میں جاری کارروائیوں کے دوران، جو تین ماہ سے چل رہی ہیں، 46 فوجی اور افسران ہلاک ہو چکے ہیں۔ میڈیا نے اعتراف کیا کہ "یہ کارروائی طویل مدت سے جاری ہے اور اس کی بھاری قیمت ادا کی گئی ہے۔”
آج صبح، صیہونی فوج نے مزید ایک فوجی کی ہلاکت کا اعتراف کیا، جو شمالی غزہ کے بیت حانون علاقے میں مزاحمتی فورسز کی گولی کا نشانہ بنا، جس کے بعد 7 اکتوبر 2023 سے ہلاک ہونے والے صیہونی فوجیوں کی تعداد بڑھ کر 828 ہو گئی ہے۔
ہلاک ہونے والے فوجی کی شناخت رقيب عيدو شامياتش کے نام سے کی گئی، جو "ناحال” بریگیڈ کی اسپیشل فورسز کا رکن تھا اور پیر کی رات مزاحمتی فورسز کی فائرنگ سے مارا گیا۔
دوسری جانب، اسرائیلی چینل i24NEWS کے عسکری امور کے تجزیہ کار یوسی یہوشع نے اعتراف کیا کہ "حماس کے عسکری ونگ کو ختم کرنا انتہائی مشکل ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "حماس نے اپنی صلاحیتیں دوبارہ بحال کر لی ہیں، نئے جنگجو بھرتی کیے ہیں، اور حملے دگنے ہو گئے ہیں، جبکہ اسرائیل ایک پیچیدہ صورت حال میں پھنس چکا ہے جس سے نکلنا مشکل ہے اور وہ صرف معاہدے کا انتظار کر رہا ہے۔”