(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے ہاتھوں قید صیہونی اسیر متان تسانغاوکر کی والدہ کا ایک مضمون معروف اسرائیلی اخبار اخبار ’ہآرتس‘میں شائع ہو ہے۔
اپنے مضمون میں انھوں نے کہا ہے:”گزشتہ مہینوں کے دوران ہمیں معلوم ہوا کہ اسرائیلی حکومت اور اس کے ادارے ہمارے خلاف کام کر رہے ہیں۔”
عبرانی میں شائع ایک مضمون میں انہوں نے مزید لکھا:”دیگر مغویوں کے اہل خانہ نے مجھے بتایا کہ حکومت کے کچھ اہلکاروں نے انہیں اپنے بچوں کی واپسی کے لیے خاموش رہنے کا مشورہ دیا۔”
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "حکومت مغویوں اور مقتولین کے خاندانوں کے درمیان پھوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے، اور اس کے حامی ہمیں سڑکوں پر حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔”
انہوں نے کہا:”ہم اپنے بیٹوں کو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے دفاع کے لیے بھیجتے ہیں تاکہ وہ ہمیں تحفظ دے، لیکن نیتن یاہو نے یہ عہد توڑ دیا۔”
انہوں نے مزید کہا: "حکومت نے تمام مغویوں کی واپسی کے لیے کوشش نہیں کی بلکہ صرف چند افراد کی واپسی کے لیے تجاویز دی ہیں۔”
آخر میں انہوں نے خبردار کیا:”مغوی واپس نہیں آئیں گے اگر ہم نیتن یاہو کی حکومت کا سامنا کرنا اور سڑکوں پر نکلنا بند کر دیں۔”