غزہ کی پٹی میں فلسطینی حکومت کے مشیر برائے سیاسی امور ڈاکٹراحمد یوسف نے کہا ہےکہ یورپ اور دنیا کی 30 اہم شخصیات نے امریکی صدر باراک حسین اوباما پر زور دیا ہے کہ وہ حماس کے بارے سخت پالیسی ترک کرکے اسے تسلیم کریں۔
غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں یورپ کے بعض سرکردہ افراد نے بتایا کہ مغرب کی اہم شخصیات نے صدر اوباما کے نام خطوط ارسال کیے ہیں جن میں ان سے کہا گیا ہے کہ حماس فلسطین کا ایک جز لازم ہے، مسئلہ فلسطین سے متعلق کوئی بھی قدم اٹھانے سے قبل حماس سےمشاورت ضروری ہے، کیونکہ اسے نظر انداز کرکے کوئی فارمولہ کامیاب نہیں ہوسکتا، لہٰذا صدر باراک اوباما ماضی کی غلطیاں دہرانے کے بجائے حماس کے ساتھ روابط کو فروغ دیں اور اسے ایک نمائندہ جماعت کے طور پر تسلیم کریں۔
ڈاکٹر یوسف نے مزید کہا کہ دنیا کو اب بھرپور احساس ہے کہ حماس اب فلسطینی عوام کا حصہ ہے اور آئندہ مجلس قانون ساز کے انتخابات سمیت کسی بھی قسم کے انتخابات میں پہلے سے زیادہ اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کرے گی۔
دوسری جانب اخبار”القدس العربی” کے مطابق یورپ اور مغرب میں حماس کے بارے میں سوچ میں تیزی سے تبدیلی واقع ہو رہی ہے۔حماس کو تسلیم نہ کرنے والے ممالک بھی تنظیم کی عوامی حمایت کے باعث اسے قریب کرنے کے بارےمیں سوچ رہے ہیں۔