فلسطینی ساحلی شہرغزہ کی پٹی میں مغربی کنارے کی حکومت اور اسرائیل کی طرف سے بجلی بند کیے جانے کے خلاف اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی اپیل پر جمعہ کو دو لاکھ افراد نے احتجاجی جلوس نکالا۔
احتجاجی ریلی میں شریک ہزاروں افراد نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر مغربی کنارے میں فلسطینی انتظامیہ کےخلاف شدید نعرے درج تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مراسلوں کے مطابق حماس کی اپیل پر جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں "جمعہ غزہ کی روشنی اور سازش کا انکشاف” کے عنوان سے احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا تھا۔
احتجاجی مظاہرے میں شریک لاکھوں افراد نے اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے اور فلسطینی اتھارٹی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کی روکی گئی بجلی فوری طور پر بحال کرے۔ احتجاجی ریلی میں غزہ میں حماس کی حکومت کے اراکین، اراکین اسمبلی، حماس اور دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں سے احتجاجی ریلیاں نکلیں جو شہرکے وسط میں الشواء ٹاور کےقریب ایک دوسرے سے مل کرایک بڑے جلوس کی شکل اختیار کر گیا۔
جلوس سے خطاب کرتے ہوئے حماس رہ نما ڈاکٹر خلیل حیہ نے انکشاف کیا کہ مغربی کنارے میں فتح کے رہ نماؤں اور رام اللہ اتھارٹی نے اسرائیل، امریکا اور بعض عرب ملکوں کے ساتھ مل کر غزہ کی پٹی میں بجلی اور دیگر بحران پیدا کرنے کی سازش تیار کی تھی۔ اس سازش کا مقصد فلسطینی شہریوں کو حماس کی حکومت کے خلاف احتجاج پر مجبور کرنا تھا، تاہم انہوں نے سازش کو بروقت بھانپ لیا ہے اور اب اسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین