غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکا کی طرف سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری کے خلاف ایک بار پھر اشتعال انگیزی اور حماس کی قیادت کے قتل پر اُکسانے کے مؤقف کی فلسطینی قیادت کی طرف سے شدید مذمت کی گئی ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے امریکا کی طرف سے صالح العاروری کے قتل پر اکسانے کے بیان کو اسرائیلی ریاست کی طرف داری اور فلسطینی قوم سے دشمنی کے مترادف ہے۔
خیال رہے کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی مندوب جیسن گرین بیلٹ نے ایک بیان میں حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئےان کی گرفتاری میں مدد کرنے پر زور دیا اور کہا کہ دنیا کو صالح العاروری جیسے لوگوں سے نجات دلانے کی ضرورت ہے۔
حماس کی طرف سے گرین بیلٹ کے بیان کو اشتعال انگیزی اور صیہونیت نواز قراردیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ امریکی عہدیدار اسرائیلی ریاست کی دہشت گردی کی خدمت کرنے کے مترادف ہے۔
ادھراسلامی جہاد کے ترجمان داؤد شہاب نے ایک بیان میں کہا کہ وائٹ ہاؤس میں بیٹھے لوگوں کا ہدف دنیا بھر میں شیطنت پھیلانے کے سوا کچھ نہیں۔ امریکی دنیا بھر میں تخریب کاری اور عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ صالح العاروری صرف اپنی قوم کی خدمت کرتے ہیں۔ ہم سب اسرائیلی ریاست کے وحشیانہ جرائم کا سامنا کررہے ہیں۔ صالح العاروری فلسطینی قوم کے حقوق اور آزادی کے لیے جدو جہد کررہے ہیں۔
فلسطین کی دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں، عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین اور جمہوری محاذ نے بھی امریکی ایلچی کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی حمایت کے مترادف قرار دیا۔