غزہ کی پٹی کے جنوبی ضلع رفح میں فلسطین کی معروف مزاحمتی تنظیم تحریک جہاد اسلامی کے عسکری ونگ ’’القدس بریگیڈ‘‘ کے ایک مرکز پر خوفناک دھماکوں میں بریگیڈ کے معروف جہادی رہنما سیمت کم از کم پانچ مزاحمت کار شہید جبکہ اتنے ہی افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
مغربی رفح میں بریگیڈ کے اڈے میں ہونے والے دھماکے کے وقت اسرائیلی فضائیہ کے طیارے رفح کی فضاؤں میں گردش کر رہے تھے۔ جس کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ دھماکہ بھی انہیں طیاروں کی بمباری کا نتیجہ تھا۔
دھماکہ ہوتے ہی فلسطینی ایمر جنسی سروسز کا عملہ جائے وقوعہ کی جانب دوڑ پڑا اور زخمیوں کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کرنا شروع کر دیا۔
دوسری جانب القدس بریگیڈ کے ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے بریگیڈ کے تربیتی مرکز پر شدید بمباری کی ہے جس سے اس کےمعروف جہادی رہنما ’’احمد الشیخ خلیل‘‘ ابو خضر سمیت متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ خلیل القدس بریگیڈ کے انجینئرنگ اینڈ مینوفیکچرنگ یونٹ میں اعلی عہدے پر فائز تھے، ان کے تین بھائی محمد، اشرف اور شرف محمود الشیخ خلیل پہلے ہی شہادت پا چکے ہیں۔
اسرائیلی حملے کے ردعمل میں القدس بریگیڈ کا کہنا ہے کہ اپنے قائدین اور مجاہدین کے خلاف کی گئی اس جارحیت پر صہیونی فوج کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
بریگیڈ کے ترجمان ابو احمد نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کےساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے واضح کیا کہ اسرائیل کو اپنے کیے کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے عسکری تربیت کے اس اڈے پر دو میزائل داغے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ حالیہ حملہ گزشتہ کچھ ماہ کے دوران القدس بریگیڈ پر کیا جانے والا سب سے خطرناک اسرائیلی حملہ تھا جس کا جواب بھی انتہائی خوفناک ہوگا۔