(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بین الاقوامی جید علما اور مذہبی شخصیات نے قابض ریاست کے ساتھ تعلقات کو عالم اسلام اور قضیہ فلسطین کے ساتھ سنگین جرم اور غداری سے تعبیر کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے محصورشہر غزہ میں بین الاقوامی علما ءکونسل کے ذیلی دفتر کے زیر اہتمام اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانا جرم کے عنوان سے منعقدہ ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی علما کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر علی قرہ داغی، فلسطین علما رابطہ بورڈ کے چیئرمین عبدالسمیع ورقہ سمیت بین الاقوامی جید علماءاور مذہبی شخصیات نے کہا ہے کہ فلسطین پر قابض صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوئی بھی سازش عالم اسلام اور قضیہ فلسطین سے سنگین غداری اور ناقابل معافی جرم ہے ۔
کانفرنس سے عرب سمیت دنیا بھر سے علماء فقیہہ اور مذہبی شخصیات نے بڑی تعداد میں مقبوضہ فلسطین سے اظہار یکجہتی اور قابض صیہونی ریاست کے مظالم پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے علماء نے کہا کہ تاریخ میں غیر مسلموںکے ساتھ معاہدے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کے لیے جواز نہیں بن سکتے جبکہ اسرائیل کو تسلیم کرنا جرم عظیم اور فلسطینی قوم کے حقوق سے انحراف ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے بجائے ایک مسلمان دشمن غاصب طاقت کے مفادات کا دفاع کرنا مسلمانوں کے ساتھ کھلم کھلاغداری تصور کی جائے گی۔