مصر نے فلسطینی ساحلی شہرغزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ شہریوں کی ہلاکتیں ناقابل برداشت ہیں۔ اسرائیل غزہ کی پٹی پر مسلط غیراعلانیہ جنگ فوری طور پر بند کردے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق مصری نگراں وزیرخارجہ محمد عمرو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی پر جمعہ کے روز سے جاری وحشیانہ بمباری کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔ بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل پرعائد ہو گی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کے حملوں میں مارے جانے والے ایک درجن فلسطینیوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی فوری صحت یابی کی بھی دعا کی۔
ہفتے کے روز قاہرہ میں میڈیا کو جاری ایک پریس ریلیزمیں وزیرخارجہ محمد عمرو کا کہنا ہے کہ قاہرہ حکومت کو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے تازہ فضائی اور زمینی حملوں میں بے گناہ شہریوں کی اموات پر گہرا دکھ اور قلق ہے۔ لہذا مصر اسرائیل سے فوری طور پرغزہ کی پٹی پر بمباری روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
مصری وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری رکوانے کے لیے تل ابیب سے رابطے تیز کر دیے ہیں۔ ان رابطوں میں صہیونی حکومت کو یہ پیغام پہنچا دیا گیا ہے کہ وہ ہمارے فلسطینی بھائیوں کے خلاف جاری غیراعلانیہ جنگ فوری طور پر بند کر دے۔
ادھر مصری پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے عرب امور کے چیئرمین اور اراکین کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ اسرائیل کوغزہ کی پٹی پر بمباری کے حواب میں ایک سخت پیغام دینے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں وزیرخارجہ محمد عمروبھی اسرائیل سے زیادہ سخت الفاظ میں غزہ کی پٹی پر جارحیت بند کرانے کا مطالبہ کریں گے۔
خیال رہے کہ جمعہ اور ہفتےکے روز اسرائیلی فوج کی وحشیانہ گولہ باری میں غزہ میں کم سے کم چودہ افراد شہید اور بیس سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ شہداء میں آزادی کے لیے سرگرم مزاحمتی تنظیم”عوامی مزاحمتی کمیٹیز کے سیکرٹری جنرل شیخ زھیرالقیسی بھی شامل ہیں جنہیں جمعہ کی شام اسرائیلی فوج نے ایک ٹارگٹڈ حملے میں شہید کر دیا تھا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین