(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست کی جانب سے گزشتہ 12 سالوں سے غیرقانونی ناکابندی کے باعث فلسطین کے شہر غزہ میں ادویات اور طبی سہولیات کی شدید قلت شروع ہوگئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے اپنے جاری بیان میں خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری طویل ترین غیرقانونی ناکہ بندی کے باعث غزہ میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔
غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ ادویات اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث سپتا لوں میں طبی سروسز روکنے کا خدشہ ہے، ادویات کی قلت کے باعث صورتحال انتہائی تشویشناک ہوچکی ہے۔
ترجمان نے اپنے بیان میں غزہ کی فوری اماد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوست ممالک غزہ کی پٹی کو فوری طبی سہولیات فراہم کریں، اگرغزہ کی پٹی کے اسپتالوں کوفوری طبی سہولیات مہیا نہیں کی جاتیں تو نصرالاطفال، الرنتیسی چلڈرن ہسپتا ل، مرکز برائے علاج امراض چشم، سائیکیالوجیکل مرکز اور ابو یوسف النجار ہسپتا ل اپنی سروسزبند کرنے پرمجبور ہوجائیں گے۔
دوسری جانب شمالی غزہ کے بیت حانون ہسپتا ل نے اپنی طبی سروسز روک دی ہیں جس کے باعث سیکڑوں مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ۔ ہسپتال میں طبی سہولیات کی بندش کی ایک وجہ بجلی کا مسلسل بریک ڈاﺅن بھی ہے۔