غزہ(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)اسرائیلی فوج نے غزہ میں احتجاج کے دوران اسرائیل فوجیوں کی گولیوں سے شہیدہونے والےدونوں ٹانگوں سے معذور 29 سالہ ابراہیم ابو ثریا کے خلاف ہونے والی تحقیقات کو روک دیا ۔ فلسطین میں انسانی حقوق کےلئے کام کرنے والی تنظیم اسرائیلی ملٹری پراسیکیوشن نی جانب سے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شہید ابو ثریاکے قتل کی تحقیقات روک کر صہیونی ریاست نے قابض فوج کے مجرموں اور دہشت گردوں کو بچانے کی مذموم کوشش کی ہےتنظیم کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے معذور اور بے گناہ فلسطینی کو جس بے دردی کے ساتھ گولیاں مار کر شہید کیا اس کے جامہ تحقیقات کی جانی چاہئیں تھیں مگر صہیونی ریاست فلسطینیوں کے قاتلوں کوبچانے اور دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہیں جو آئین اور قانون کی دھجیاں اڑانے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔
یادرہے کہ اسرائیلی فوج نے دسمبر 2017 میں غزہ میں گریٹ ریٹرن مارچ کے دوران احتجاج کرنے والے دونوں ٹانگوں سے معذور فلسطینی ابراہیم ابو ثریا کو انتہائی قریب سے گولیاں مار کرشہید کردیاتھا ابراہیم ابو ثریا کئی سال قبل اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دونوں ٹانگوں سے معذور ہوچکے تھے اور وہیل چیئر پر سوارہو کر غزہ میں احتجاجی مظاہرے میں شریک تھے۔