اردن میں اپوزیشن کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت اور اخوان المسلمون کی سیاسی پارٹی‘‘اسلامک ایکشن فرنٹ’’ نے فلسطینی
شہر غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی تازہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامک ایکشن فرنٹ کی مجلس شوریٰ کے چیئرمین علی ابو السکر نےعمان میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی بمباری کی شدید مذمت کی اور اسے غیر انسانی اقدام قرار دیا۔
بعد ازاں مرکزاطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انجینئر علی ابو السکر کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی قوتوں بالخصوص اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے صہیونی دشمن پر خوف کاتوازن قائم کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صہیونی حکومت اور اس کی قابض افواج نے غزہ کی پٹی پر حملوں کی حکمت عملی تبدیل کی ہے۔ فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے دشمن پر واضح کر دیا ہے کہ مجاہدین بھی کسی بھی قسم کی جوابی کارروائی کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں اردنی سیاسی رہ نما نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے حملوں کےتین اہم پہلو دکھائی دیتے ہیں۔ اولین پہلو یہ ہے کہ صہیونی فوج مجاہدین کی قوت مزاحمت کا اندازہ لگانے کے لیے غزہ کی پٹی پر زمین اور فضائی حملے کر رہی ہے۔ دوسرا پہلو مقبوضہ علاقوں میں جاری یہودی بستیوں کی تعمیر سے عالمی توجہ ہٹانا اور تیسرا فلسطینی اسیران کی زور پکڑتی تحریک کو دبانے کی کوشش کرنا ہے۔
علی السکرکا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست کی فوج جدید ترین اسلحہ سے لیس ہونے کے باوجود فلسطینیوں کے دیسی ساختہ راکٹوں سے خوف زدہ ہے۔ مجاہدین کی یہ ایک بڑی کامیابی ہے کہ انہوں نے صہیونی دشمن پر اپنے خوف کا توازن قائم کر لیا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین