غزہ پر جاری محاصرے کو ختم کرنے کے لئے کام کرنے والی یورپی تنظیم نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ پر محاصرے کا معاملہ جنیوا میں ہونے والے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں اٹھائے گی۔
یورپی تنظیم کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اجلاس آئندہ پیر کو ہورہا ہے اور اس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔ تنظیم کے مطابق اس نے یہ فیصلہ مصر کی جانب رفح کراسنگ کی بندش اور سینکڑوں زیر زمین سرنگوں کی تباہی سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد کیا ہے۔
تنظیم نے رفح کراسنگ کی بندش اور مسافروں کے سفر کرنے پر پابندی لگانے کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ سرنگوں کی مکمل تباہی سے پہلے پہلے کراسنگ کو مستقل طور پر کھول دیا جائے۔
تنظیم نے بتایا کہ غزہ کے 18 لاکھ لوگوں پر مسلط کئے گئے اس محاصرے کی وجہ سے حالات انتہائی خراب ہوگئے ہیں اور بنیادی ضروریات کی اشیاء جن میں طبی اشیاء، کھانا اور تیل شامل ہیں، کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔
اس یورپی تنظیم نے اس غیر قانونی اور غیر انسانی محاصرے کو دنیا کے سامنے لانے کے لئے بہت سی مہمات چلائی ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے فریڈم فلوٹیلا اور "امید برائے غزہ” کاروان میں بھی حصہ لیا تھا اور اس کے علاوہ محاصرے سے پیدا ہونے والی گھمبیر صورتحال کو میڈیا کے سامنے لانے کے لئے بھی مہمات چلائی تھیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین