ذرائع نے بتایا کہ قطر غزہ پر مسلط اسرائیلی اور مصری محاصرے سے پیدا ہونیوایل مشکلات کے باوجود فلسطینی عوام کی مدد کرنے کے وعدوں پر قائم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قطر کا مصری حکام سے مدد مانگنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے مگر وہ بین الاقوامی روابط کو استعمال کرتے ہوئے متعلقہ فریقوں کو اس بات پر آمادہ کرنے کی کوشش کرے گا کہ غزہ کے فلسطینیوں تک امداد پہنچنے دی جائے۔
ذرائع کے مطابق،” قطر نے اعلان کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام اور ان کے کاز کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ بدقسمتی سے محاصرے کی وجہ سے غزہ تک پہنچنے میں کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے مگر قطر بین الاقوامی روابط کے ذریعے سے کوشش کررہا ہے تاکہ غزہ میں امداد پہنچائی جاسکے۔”
قطر کے سابق امیر حماد بن خلیفہ الثانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک کبھی بھی فلسطینی عوام کے لئے موجود اپنا موقف نہیں بدلے گا اور ان کی مسلسل حمایت کرے گا۔
یہ بات انہوں نے پیر کی دوپہر غزہ کے وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ سے فون پر بات کرتے ہوئے کہی تھی۔ حماد بن خلیفہ الثانی کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے حالیہ امیر قطر شیخ تمیم بن حماد غزہ میں پراجیکٹس پر کام جاری رکھیں گے۔
اس موقع پر اسماعیل ھنیہ نے قطری قیادت اور عوام کی جانب سے غزہ کے محاصرے زدہ لوگوں کی حمایت کرنے پر تعریف کی اور شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی حکومت فلسطینی حقوق کی جنگ کبھی نہیں چھوڑے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہان کی حکومت نے قطر کی مدد کے ساتھ ہائوسنگ اور تعمیراتی پراجیکٹس پر کام جاری رکھا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قطری موقف سے فلسطینی عوام کی ثابت قدمی کو تقویت حاصل ہوتی ہے۔