اکیس نومبر کو جنگ بندی کے باوجو اسرائیل آئے روز غزہ پر گولہ باری کرتا چلا آ رہا ہے۔جمعہ کی شام خوفناک بمباری کر کے اسرائیل نے گیارہ فلسطینیوں کو زخمی کر دیا تھا، جن میں سے دو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ فلسطینی میڈیکل سروسز کے ترجمان ادھم ابو سلمیہ نے بتایا کہ محمود علی جرغون رفح کے رہائشی تھے انہیں گزشتہ روز اسرائیل کی بمباری میں شدید زخم آئے تھے۔اسرائیل کی جانب سے اس بمباری میں گیارہ افراد زخمی ہوئے تھے جن میں سے پانچ کا تعلق مشرقی غزہ کی پٹی جبکہ چار کا مشرق وسطی اوردو کا جنوبی غزہ سے تھا۔میڈیکل اور ایمرجنسی سروسز کے ڈائریکٹر ادھم ابو سلمیہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے اپنی اس تازہ بمباری میں ممنوعہ ”ھیولیسٹی” کا استعمال کیا تھا، اسے ایم سولہ گن سے برسایا جاتا ہے۔
یہ مواد جسم میں چھوٹا سوراخ کر کے داخل ہوتا ہے اور اندر سے سارے جسم کو جلا کر اور ہڈیوں تک کو گلا کر دوسری جانب سے بڑا سوراخ کر دیتا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے کی گئی بمباری میں زخمی افراد کی حالت انتہائی خراب ہے۔انہوںنے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے چودہ تا اکیس نومبر کی گئی آٹھ روزہ بمباری میںزخمی ہونیوالے افراد میں سے بھی ایک شہری رمضان مصطفی ابو حسنین ، چوبیس سالہ، شہید ہو گیا ہے۔ اس طرح اس غارت گری میں شہید ہونے والوں کی تعداد اب 178 ہوگئی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین