غزہ کی فلسطینی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں موجود گردوں کی بیماری میں مبتلا سینکڑوں مریضوں کی زندگیوں کو ڈائلیسز کے سامان کی قلت کی وجہ سے شدید خطرے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
اس حوالے سےغزہ کے معروف ہسپتال شفاء کے شعبہ امراض گردہ کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ القیشاوی کا کہنا ہے کہ غزہ میں ڈائلیسز کے عمل میں استعمال ہونے والی اشیاء کی شدید قلت پائی جارہی ہے۔غزہ میں 450 افراد ایسے ہیں جن کے گردے فیل ہوچکے ہیں اور انہیں ہر ہفتے میں تین ڈائلیسز کرانے کی ضرورت پڑتی ہے۔ غزہ کی کراسنگز کی بار بار بندش کی وجہ سے ڈائلیسز کے عمل کی ضروری اشیاء کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ڈاکٹر قیشاوی نے مزید بتایا کہ ڈائلیسز کے عمل میں استعمال ہونے والی اشیاء میں سے کسی بھی چیز کی قلت کی وجہ سے پورا عمل رک جائے گا جس سے ان 450 افراد کی زندگی انتہائی خطرے کا شکار ہوجائیگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کی فراہمی میں تعطل کی وجہ سے بھی ڈائلیسز کے عمل میں رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بجلی کے جھٹکوں کی وجہ سے مشینوں پر غیر ضروری دبائو پڑتا ہے جس کی وجہ سے وہ مکمل طور پر خراب ہوسکتی ہیں۔