چھ سال سے اسرائیلی محاصرے میں گھری فلسطین کی ساحلی غزہ کی پٹی کی پاور اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل اور مصری حکام
کی جانب سے غزہ کو یومیہ صرف 100 ہزار لٹر پٹرول فراہم کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے مستقبل میں غزہ میں بجلی کا بحران مزید شدید ہوجائیگا۔
غزہ میں اسماعیل ھنیہ کی وزارت عظمی میں قائم فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ بجلی نے بتایا کہ اس وقت غزہ کو روزانہ پانچ لاکھ لٹر کی ضرورت ہے۔ اتنی بڑی مقدار میں تیل کی قلت کے باعث بالخصوص شدید گرمی میں بجلی کی بندش مزید بڑھ جائے گی۔
’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو اپنے خصوصی انٹرویو میں پاور اتھارٹی نے بتایا کہ اسرائیلی ہٹ دھرمی کے ساتھ ساتھ اس معاملے میں مصری وزارت پٹرول بھی پوری ڈھٹائی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ قطر سے آنے والے پٹرول کو جان بوجھ کر غزہ میں داخل کرنے کی اجازت نہ دیکر اہل غزہ کی زندگی اجیرن کردی گئی ہے۔ محکمہ بجلی نے خبردار کیا کہ اگر صورتحال بدستور ایسی ہی رہی تو آنے والے دنوں میں غزہ میں بجلی کا بڑا بحران پیدا ہو جائیگا۔
اپنے بیان میں غزہ کی فلسطینی حکومت کے شعبہ بجلی نے انسانی حقوق کی تمام تنظیموں اور سیاسی حلقوں سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی حکومت اور مصری حکام پر قطر کے ایندھن کے غزہ داخلے کے لیے دباؤ ڈالیں اور پہلے سے ہی صہیونی محاصرے کے سبب بنیادی انسانی زندگیوں سے محروم اہل غزہ کی مدد کریں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین