(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرایا القدس نے اعلان کیا ہے کہ اس کے مجاہدین نے غزہ شہر کے جنوبی علاقے الزیتون میں قابض اسرائیلی فوج کے کمانڈ اینڈ کنٹرول ہیڈکوارٹر کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا ہے۔
سرایا القدس نے اپنے عسکری بیان میں وضاحت کی کہ یہ کارروائی تحریکِ فتح کے عسکری ونگ کتائب شہداء الاقصیٰ کے ساتھ ایک مشترکہ آپریشن کے تحت انجام دی گئی۔
مزاحمتی دھڑوں نے گزشتہ بدھ کو اعلان کیا تھا کہ انہوں نے "عصا موسیٰ” کے نام سے ایک نئی عسکری مہم کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد قابض اسرائیل کی عربات جدعون دو نامی سفاکانہ کارروائی کا مقابلہ کرنا ہے جس کے ذریعے صہیونی دشمن غزہ شہر پر قبضہ جمانا چاہتا ہے۔
اسی سلسلے میں اسلامی تحریکِ مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں قابض اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنانے کی ویڈیوز جاری کی ہیں۔ یہ کارروائیاں بھی "عصا موسیٰ” آپریشن کا حصہ ہیں۔
مزاحمت کے ایک باخبر ذریعے نے بتایا کہ "عصا موسیٰ” کی پہلی جھڑپیں گزشتہ دنوں جبالیہ اور الزیتون میں شروع ہوئیں، جو قابض اسرائیل کی جانب سے عربات جدعون دو کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی وقوع پذیر ہوئیں۔