ورلڈ بنگ کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں صحت اور انسانی امور کے نمائندے انیس باریش نے الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں کئے جانے والی پریس کانفرنس میں بتایا کہ ورلڈ بینک نے غزہ میں شعبہ صحت کی مدد کے لئے 2 ملین ڈالر کی امداد کا منصوبہ دیا ہے۔ اس منصوبے پر پیر کے روز فلسطینی وزیر صحت ڈاکٹر جواد عواد نے دستخط کردئیے ہیں۔
انیس نے وضاحت کی کہ غزہ کی معاشی صورتحال صورتحال بہت تشویشناک ہے اور اس منصوبے کے تحت فراہم کردہ رقم غزہ کے شعبہ صحت کو درپیش تمام مسائل کو حل نہیں کرسکے گی۔
اس موقع پر فلسطینی وزارت صحت کے انڈر سیکریٹری یوسف ابو الریش نے باریش کے دورے کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ انہوں نے ان کے سامنے غزہ میں صحت کی بگڑتی صورتحال کا مسئلہ انتہائی وضاحت سے بتا دیا ہے۔
غزہ کے شعبہ صحت کو ایک بڑھتے ہوئے بحران کا سامنا ہے کیوںکہ متحدہ فلسطینی حکومت نے وزارت، ہسپتالوں اور صفائی کے عملے کو پیسے فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ غزہ کی صفائی کا عملہ اپنی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ہڑتال کئے ہوئے ہے۔
غزہ میں پچھلے سال جنگ کے بعد سعودی عرب نے غزہ کے محکمہ صحت کی مدد کے لئے 55 ملین ڈالر کی امداد بھیجی تھی مگر اس میں سے صرف ایک لاکھ ڈالر غزہ میں پہنچ سکے۔ جبکہ اس ساری رقم کو غزہ کے شعبہ صحت کی مدد کے زمرے میں فلسطینی اتھارٹی کے بجٹ میں ڈال دیا گیا تھا
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین