(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین پر قابض اسرائیلی فوج نے "غزہ” میں احتجاجی ریلی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک نوجوان شہید جبکہ امدادی کارکن سمیت 65 زخمی ہوگئے ہیں۔
فلسطین کی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق غزہ میں فلسطینیوں کے 76ویں حق واپسی مارچ کو غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے ایک بار پھر وحشیانہ مظالم کا نشانہ بنایا جس میں "غزہ” کے جنوبی علاقے "رفاح” کا رہائشی 20 سالہ "ساحر عوض اللہ” شہید ہوگیا جبکہ امدادی کارکن سمیت 65 فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے حق واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو "غزہ” سے ملنے والی "مقبوضہ فلسطین” کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔
اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی "بیت المقدس” منتقلی اور”غزہ” کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے، حق واپسی مارچ میں اب تک 330 فلسطینی شہید اور کم سے کم 32 ہزار زخمی ہوئے ہیں جن میں سے سینکڑوں کی حالت نازک ہے۔غاصب اسرائیل نے سن دو ہزار چھے سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ وہاں بنیادی اشیا کی ترسیل کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینیوں کو غذائی اشیا، ادویات اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔