اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کی سرحد پر کئی مقامات پر زیرزمین دھماکے شروع کیے ہیں۔ مقامی فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے زیرزمین دھماکے سرحد پربنائی گئی سرنگوں کی موجودگی کی نشاندہی کیے لیے ہیں، تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ آیا ان دھماکوں سے کسی سرنگ کا سراغ مل سکا ہے یا نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز قبل اسرائیلی فوج نے دھماکہ خیزمواد پر مبنی درجنوں ڈرم غزہ اور مقبوضہ فلسطین کے درمیان سرحد پرزیر زمین میں دبا دیے تھے۔ بعد ازاں ان ڈرموں کے وقفے وقفے سے دھماکے کیے جاتے رہے ہیں۔ سرحد پر ہونے والے زور دار دھماکوں کے باعث آس پاس کے علاقوں میں رہائش پذیر فلسطینی شہری خوف کا شکار ہیں۔ ان دھماکوں کا زمین سے باہر تو کوئی نقصان نہیں ہوتا لیکن ان کے باعث زمین لرز کر رہ جاتی ہے، جس سے مکانات اور دیگر عمارتوں کے منہدم ہونے کا خدشہ موجود ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی شہرغزہ کی پٹی پچھلے سات سال سے صہیونی فوج کی ناکہ بندیوں کا شکارہے۔ غزہ کی ڈیڑھ ملین آبادی کا انحصارانہی زیر زمین سرنگوں پر ہے، جن کے ذریعے وہ اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر سرحد پار سے اشیائے خوردو نوش غزہ منتقل کرتے ہیں۔ اسرائیل ان سرنگوں کو فلسطینی مزاحمت کاروں کی سرحد پار نقل وحرکت اور اسلحہ کی اسمگلنگ کا ذریعہ قرار دے کران کی تباہی کے درپے ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین